نئی دہلی،6اپریل(ایجنسی) سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست پر اپنا حکم محفوظ رکھا جس میں بابری مسجد ڈھانے کے معاملے میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت سینئر بی جے پی رہنماؤں کے خلاف سازش کے الزام بحال کرنے کی کوشش کی گئی ہے.
عدالت اس بارے میں
بھی فیصلہ کرے گی کہ وی وی آئی پی ملزمان کے خلاف سماعت رائے بریلی کی ایک عدالت سے لکھنؤ ٹرانسفر کی جا سکتی ہے یا نہیں.
چھ دسمبر 1992 کو بابری مسحد گرانے سے متعلق دو طرح کے معاملے ہیں. پہلی نامعلوم 'کارسیوکوں' سے منسلک ہے جس میں سماعت لکھنؤ کی ایک عدالت میں چل رہی ہے جبکہ دوسری طرح کے معاملے رائے بریلی کی ایک عدالت میں وی وی آئی پی سے متعلق ہیں.